محفوظ کریں

Archive for the ‘Urdu Poetry’ Category

Kisi Ki Yaad

Sad Poetry

دل شکستہ ہوئے رسوا ہوئے بدنام ہوئے

دل شکستہ ہوئے رسوا ہوئے بدنام ہوئے
کون کہتا ہے کہ ہم عشق میں نا کام ہوئے

دیکھئے خوبئ تقدیر ہمارے آنسو
پہلے الزام بنے پھر یہی انعام ہوئے

کیوں نہ محبوب ہو رسوائی دنیا ہم کو
پہلے ہم خاص تھے اب شکرِ خدا عام ہوئے

وہ شب و روز کہ جب کام کسی یاد سے تھا
نذر سب آج تیرے اے غمِ ایام ہوئے

حاصلِ عمر یہی لذتِ گریہ ٹھہری
یوں تو ہونے کو بہت سے غم و آلام ہوئے

تھک کے خاموش ہوئی جاتی ہے دل کی دھڑکن
آبھی جاؤ کہ بہت دیر ہوئی شام ہوئے

لے گیا صبر و سکوں کوئی میرا الفت میں
رہ گئے غم تو وہ سارے ہی میرے نام ہوئے

یوں رہے کشمکشِ وہم و یقیں میں سرور
جب یقیں حد سے بڑھا بندہ اوہام ہوئے

Khuloos e Mohabbat

Parveen Shakir Ghazals



Apni Tanhai Mere Naam Pe

Phiray Ga Tu Bhi Yunhi Kubaku Hamari Trah

Darwaza Khula Rakhna

دعا کی صورت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ Dua Ki Soorat

دعا کی صورت میں اس کی خاطر،
جو میرے ھونٹوں سے لفظ نکلے،
جو میری آنکھوں سے اشک نکلے،
انہی کے بدلے میں اے خدایا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !
جب بھی اسکا نصیب لکھنا،
عروج لکھنا۔ ۔
کمال لکھنا۔ ۔ ۔ ۔
کبھی نا حرف زوال لکھنا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !
آمین۔

کیا میرے بن رہ لو گے تم۔۔۔۔۔۔

میں سوچتا ہوں کے جس دن .
موت کے سائے میرے ارد گرد منڈلائیں گے .
میرے دوست عزیز ساتھی سب . میرے پاس جمع ہو جائیں گے .
سنو گے جب تم میرے مرنے کی خبر
اڑیں گے ہوش تمھارے اور پاوں لڑکھڑایئں گے۔۔
…مجھے یقین ھے کے آخری بار دیکھنے کے لیئے
تمھارے قدم تمھیں میرے پاس کھینچ لایئں گے۔۔
میرے سرہانے لوگوں کا ہجوم ہو گا۔۔
ان کا رونا درو دیوار ہلایئں گے ۔۔
میری یادیں تمھیں توڑ دیں گی۔۔
پر آنسو تمھاری آنکھوں سے رک نہ پایئں گے۔۔
اور جب چل کر آو گے میری لاش کے پاس۔۔
اور تمہیں میرے عزیز میرا چہرہ دیکھایئں گے۔۔
بے جان جسم کو دیکھ کے سہہ لو گے تم?
سوچو!!
کیا میرے بن رہ لو گے تم۔۔۔۔۔۔

اب تیرا عکس فقط اپنی غزل میں ہوگا

چاندنی، جھیل نہ شبنم نہ کنول میں ہوگا
اب تیرا عکس فقط اپنی غزل میں ہوگا

اور اک سانس کو جینے کی تمنا کر لیں
ایک لمحہ تو ابھی دشتِ اَجل میں ہوگا

راکھ ماضی کی کُریدو، نہ پَلٹ کر دیکھو
آج کا دن بھی ہُوا گُم، تو وہ کل میں ہوگا

کیوں کسی موڑ پہ رُک رُک کے صدا دیں اُس کو
وہ تو مصروف مُصافت کے عمل میں ہوگا

جس سے منسوب ہے تقدیر ِ دو عالم کا مزاج
وہ ستارہ بھی تیری ظلف کے بَل میں ہوگا

ہجر والو! وہ عدالت بھی قیامت ہوگی
فیصلہ ایک صدی کا، جہاں پًل میں ہوگا

اُس کو نیندوں کے نگر میں نہ بساؤ محسن
ورنہ شامل وہی نیندوں کے خلل میں ہوگا